Wednesday, July 3, 2013

GHAZAL, KEHTAY HEIN JISAY MAHRUKH, ACHI LAGTI HAY, SARFRAZ BAIG, غزل ،کہتے ہیں جسے ماہ رخ، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ









غزل

کہتے ہیں جسے ماہ رخ اس کانام عندلیب ہے
شاید وفا نہ کرسکے وہ، اب فضا بھی رقیب ہے

نہ روئیں گے کہے دیتے ہیں بادِ صبا تم سے
اب تو دل ہی روئے گا، اپنا اپنا نصیب ہے

چتون بھری ہیں آنسون سے شمع کی سرفرازؔ
کوئی دوا کام نہ آئے گی، اب پروانہ طبیب ہے

سرفراز بیگ ۱۹۹۲۔ ۰۳۔۰۹ راولپنڈی




No comments:

Post a Comment