آئیڈیل
برسوں جسے میرے تصور نے تراشا
میرا وہ خیال تم ہو
میں نے سنگِ مرمر کا مجسمہ بنایا
وہ وینس ڈی میلو تم ہو
صرف اک تصویرمیں رنگ بھرے
تصویرِ مونالیزا تم ہو
خدا نے فرصت میں جسے بنایا
میرے لیئے بنایا۔ وہ تم ہو
مجھے اک آئیڈیل کی تلاش تھی
میرا وہ آئیڈیل تم ہو
سرفراز بیگ ۱۹۹۹۔۱۰۔۲۵ راولپنڈی
No comments:
Post a Comment