سٹیفانیہ
کھلتے گلاب کی سی رنگت اجلا اجلا
چہرہ اسکا
میرؔ کی غزلیں جتنی آساں اتنا پیارا
چہرہ اس کا
مغرب کی وہ رہنے والی، میں مشرق کا
باسی ہوں
تونے کبھی سوچا ہے کیا میل ہے تیرا
اس کا
ریستوران میں کھانا کھانے جب ہم
دونوں جاتے ہیں
سب دیکھ کے سوچت ہیں جانے کیا رشتہ
ہے میرا اس کا
بیوی، بیٹی،ماں اور بہن سارے رشتے
نبھاتی ہے
سب کو وہ بھاتی ہے، ہر دل میں ڈیرا
اس کا
سرفراز بیگ۔ونٹرتھور، سوٹزرلینڈ ۲۰۰۲۔۰۶۔۱۲
No comments:
Post a Comment