مجھ سے بچھڑ کے شاید
مجھ سے بچھڑ کے شاید پچھتارہی ہیں
آپ
لیکن اب کے بار آیا نہ جائے گا
روٹھی تھیں مجھ سے آپ پہلے بھی کتنی
بار
لیکن اب کے بار منایا نہ جائے
گائے تھے ہم نے نغمے کتنے خوشی کے
ساتھ
لیکن اب کے بار گایا نہ جائے گا
ڈھائے ہیں کتنے ظلم ،میں نے زندگی
کے ساتھ
لیکن اب کے بار ڈھایا نہ جائے گا
لوٹا تھا جب وطن میں، تو سایہ بھی
ساتھ تھا
لیکن اب کے بار سایہ آئے گا
سرفراز بیگ۔۲۰۰۲۔۰۵۔۱۰ راولپنڈی
No comments:
Post a Comment