Thursday, August 29, 2013

fareb, achi lagti hay , sarfraz baig, فریب، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ





فریب

یہ میری نظر کا دھوکا ہے یا پیار ہے
نہ وہ جانے نہ میں جا نوں
وہ اچھی ہے ، وہ پیاری ہے
نہ وہ جا نے نہ میں جانوں
وہ جلتی ہے میں کْڑ ھتاہوں
نہ وہ جانے نہ میں جانوں
کالی لمبی زلفیں اس کی قاتل ہیں
نہ وہ جانے نہ میں جانوں
یہ عشق محبت جھوٹ ہے سب
نہ وہ جانے نہ میں جانوں
ہم کتنے آگے نکل گئے کہ واپس آنہ سکیں
نہ وہ جانے نہ میں جانوں
وہ سنگھار کرے میں بانکا بنوں
نہ وہ جانے نہ میں جانوں
یہ میری نظر کا دھوکا ہے یا پیار ہے
نہ وہ جانے نہ میں جانوں

سرفراز بیگ ، ۱۹۹۶۔۰۷۔۱۰ لنڈن

No comments:

Post a Comment