Saturday, August 31, 2013

تمہاری یاد، اچھی لگتی ہے، tumhari yad, achi lagti hay, sarfraz baig



تمھاری یاد

تمھاری یاد
جیسے ویرانے میں آبادی

تمھاری یاد
جیسے صحرا میں نخلستان

تمھاری یاد
جیسے پیاسے کو پانی

تمھاری یاد
جیسے لیلیٰ کو مجنوں

تمھاری یاد
جیسے بھوکے کو روٹی

تمھاری یاد
جیسے بچے کو ماں

تمھاری یاد
جیسے مریض کو طبیب

تمھاری یاد
جیسے اندھے کو آنکھیں

تمھاری یاد
جیسے گونگے کو زبان

تمھاری یاد
جیسے بیروزگار کو سفارش

تمھاری یاد

سرفراز بیگ ۱۹۹۷۔۱۱۔۱۳ لنڈن

چند اشعار

گر میرا عشق سچا ہے تو
تم میری ہو کے رہو گی
اگر میں غم جھیلوں گا
تو تم دکھ سہو گی

No comments:

Post a Comment