Saturday, August 24, 2013

insaniyat ki duya, achi lagti hay, sarfraz baig, انسانیت کی دعا، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ



انسانیت کی دعا

مسجدیں گرادو، مندروں کو ڈھادو
توڑو سیناگوگ، کلیساء مٹا دو

مذمب ہے ایک بوجھ انسانیت پر
انسانیت کو مذھب دنیا کا تم بنادو

شراب اور شباب دنیا میں مل رہے ہیں
یہ جنت کے لارے کسی اور کو سنا دو

مسجدیں گرادو،مندروں کو ڈھادو
توڑو سیناگوگ، کلیساء مٹا دو

مذھب ہے ایک بوجھ انسانیت پر
انسانیت کو مذھب دنیا کا تم بنا دو

انساں مر رہے ہیں مذھب کے نام پر
یہ فرقوں کی دیواریں خدا را گرا دو

یہ ہیکل یہ کعبہ، یہ کلیساء یہ پاپا
ہے پتھروں کی پوجا، یہی تم ہٹا دو


مسجدیں گرادو، مندروں کو ڈھا دو
توڑو سیناگوگ، کلیساء مٹادو

مذھب ہے ایک بوجھ انسانیت پر
انسانیت کو مذھب دنیا کا تم بنا دو

یو این او کو توڑو گر ویٹو ہے کرنا
ضمیر کی عدالت کو قانون بنادو

کالے بھی انسان، گورے بھی انسان
انسانیت کی تفرق ختم کرادو

مسجدیں گرادو، مندروں کو ڈھادو
توڑو سیناگوگ، کلیساء مٹادو

مذھب ہے ایک بوجھ انسانیت پر
انسانیت کو مذھب دنیا کا تم بنادو

سرفراز بیگ ۱۹۹۳۔۱۱۔۰۱ تا ۱۹۹۳۔۱۱۔۲۸ راولپنڈی

No comments:

Post a Comment