Saturday, August 24, 2013

نظم، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، nazm, achi lagti hay, sarfraz baig



نظم

پیسے سے سارا جہاں خرید لو
پیسے سے لوگوں کے ارماں خرید لو
بنگلہ،گاڑی،کپڑے مکاں خرید لو
عہدہ،نوکری ،افسری ، دوکاں خرید لو
بہن بھائی ماں باپ مہرباں خرید لو
سب کچھ بک رہا ہے جہاں میں
خواہش ارماں بک رہے ہیں جہاں میں
سب کچھ ٹولیٹ (TOLET)ہے جہاں میں
اخبار بک ر ہے جہاں میں
انساں بک رہا ہے جہاں میں
بس کہ سچی محبت نہیں بکتی
جو کے پاکیزہ دل میں ہے
جب دل آلودہ ہوں گے جہاں میں
تب دل بھی بِکا کریں گے جہاں میں
تب محبت بھی بکا کرے گی جہاں میں
وہ دن دور نہیں، وہ دن دور نہیں

سرفراز بیگ ۱۹۹۵۔۰۱۔۱۹ راولپنڈی

No comments:

Post a Comment