Friday, August 30, 2013

کوشش، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ ،koshish, achi lagti hay, sarfraz baig



کوشش

میں اپنے غم اس مٹی میں بوتا ہوں
چند خوشیاں اگانے کو

میں کئی خواب دیکھنے کے لیئے سوتا ہوں
اس دنیا کے جگانے کو

اندھیری کالی راتوں میں میں روتا ہوں
اجالوں میں دکھ چھپانے کو

میں اپنی زندگی میں بہت کچھ کھوتا ہوں
چند پرانی یادیں بھلانے کو

میں زندہ ہوتا ہوں کہ مردہ ہوتا ہوں
چھوڑو اس جی کے جلانے کو

سرفراز بیگ ۱۹۹۷۔۰۸۔۲۸ لنڈن

No comments:

Post a Comment