Saturday, August 24, 2013

غزل، سانولی سندر ناری، اچھی لگتی ہے ، سرفراز بیگ، Ghazal, sanwali sundar nari, lagti hay, sarfraz baig


غزل

سانولی سندر ناری میرے من میں بستی جائے
دن کو چین نہ پاؤں میں، راتوں کو نیند نہ آئے

مْکھ سے الہڑ دِکھتی ہے، دل سے پیار کا مندر
میرا من اس مندر میں ہر روز اک دیا جلائے

چنچل شوخ ادائیں ا س کی، اور اس کا ہنسنا
کانوں میں بجتی جھنکار، من میرے کو بھائے

اودے،نیلے،سرخ، گلابی۔کالے پیلے اور عنابی
رنگ برنگی کپڑے پہن کر میرے من کو لبھائے

میٹھے سْر میں بولے اور جادو کر دے لوگوں پر
جس پگ پے پاؤں دھرے پھول پھول ہی اگائے

بانورے نینا،لامبی زلفیں اور سینے کے زیر و بم
اس کے لیئے یہ پیار کا جادو،میرا من بے چین ہوجائے

چھن چھن کرتی پائل ،کانوں میں رس گھولے
پانی کا جھرنا جب دیکھوں، اس کی یاد ستائے

سرفراز بیگ ۱۹۹۵۔۰۳۔۱۰ راولپنڈی

No comments:

Post a Comment