Saturday, August 31, 2013

جھیل میں کنول، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، jhel mein kanwal, achi lagti hay, sarfraz baig



جھیل میں کنول

تمھارے لامبے بال
جیسے جھیل میں کنول
تمھاری نرگسی آنکھیں کمال
جیسے جھیل میں کنول
تمھاری ستواں ناک ہے جمال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارے گلاب کی پتیوں جیسے ہونٹ، اک سوال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارے گلابی گال
جیسے جھیل میں کنول
تمھاری ہرنی جیسی چال
جیسے جھیل میں کنول
تمھاری صراحی دار گردن باکمال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارے زیر و بم کا ابال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارے گورے پاؤں کا کیا احوال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارا سراپا ہے احتمال
جیسے جھیل میں کنول

سرفراز بیگ ۱۹۹۷۔۱۱۔۱۳ لنڈن

No comments:

Post a Comment