چند اشعار
اب آکے آیا قرار دلِ نادار کو
نہ پاتے اس کو بیقرار رہتے
اچھا ہوا غریب جانا مسکانِ یار کو
گردشِ دوراں میں یوں بے کار رہتے
سرفراز بیگ، ۱۹۹۲۔۰۵۔۱۶ گلگت
رفتہ رفتہ دل کے زخم بھر گئے
ہوئے آزاد ہم، وہ اپنے گھر گئے
جسے سمجھتے تھے اپنا ہم
اس کی نازکی سے ہم ہر گئے
سرفراز بیگ، ۱۹۹۲۔۰۵۔۱۷ گلگت
No comments:
Post a Comment