غزل
کل شب چاند کو دیکھا میں نے
تیرا عکس دکھایا اس نے
اِس دیس کا چاند بھی میرے دیس جیسا
اْس دیس کا چاند دکھایا اس نے
اسکی کی یاد میں دل دھڑکے پردیسی
کا
شاید میری یاد میں دل دھڑکایا اس
نے
چندا کی آنکھ مچولی کھڑکی سے
لامبی زلفوں میں چہرہ چھپایا اس نے
ڈاک کا ڈبہ دیکھے روز یہ ناداں
لیکن لفظوں کا جادو نہ جگایا اس نے
سرفراز بیگ ۱۹۹۵۔۰۴۔۱۲ پیرس
No comments:
Post a Comment