جھیل میں کنول
تمھارے لامبے بال
جیسے جھیل میں کنول
تمھاری نرگسی آنکھیں کمال
جیسے جھیل میں کنول
تمھاری ستواں ناک ہے جمال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارے گلاب کی پتیوں جیسے ہونٹ،
اک سوال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارے گلابی گال
جیسے جھیل میں کنول
تمھاری ہرنی جیسی چال
جیسے جھیل میں کنول
تمھاری صراحی دار گردن باکمال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارے زیر و بم کا ابال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارے گورے پاؤں کا کیا احوال
جیسے جھیل میں کنول
تمھارا سراپا ہے احتمال
جیسے جھیل میں کنول
سرفراز بیگ ۱۹۹۷۔۱۱۔۱۳ لنڈن
No comments:
Post a Comment