لوگ کیاکہیں گے
لوگ کیا کہیں گے
یہ مت کیجئے
وہ مت کیجئے
لوگ کیا کہیں گے
آپ ہیں چودھری
وہ کمی کمین ہیں
لوگ کیا کہیں گے
شیو مت کیجئے
مونچھیں مت مونڈیئے
لوگ کیا کہیں گے
سانس مت لیجئے
بات مت کیجئے
لوگ کیا کہیں گے
جمعرات ہی کیجئے
چالیسواں ہی کیجئے
لوگ کیا کہیں گے
شادی مت کیجئے
رنڈوے ہوجائیں تو
لوگ کیا کہیں گے
بیوہ ہوئیں تو کیا
سہارا مت دیجئے
لوگ کیا کہیں گے
ایسے مت کیجئے
ویسے مت کیجئے
لوگ کیا کہیں گے
سرفراز بیگ، ۲۱۔۱۶۔۱۹۹۶ لنڈن
No comments:
Post a Comment