انسانیت کی دعا (دوئم)
مسجدیں بنادو، مندر سجادو
کھولو سیناگوگ ، کلیساء بڑھادو
مذھب نہیں ہے بوجھ انسانیت پر
اور بھی مذھب دنیا میں تم پھیلا دو
شراب و شباب دنیا میں نہ ملیں گے
یہ جنت کے لارے سب کو سنادو
مسجدیں بنادو، مندر سجادو
کھولو سیناگوگ، کلیساء بڑھادو
انساں بَس رہے ہیں مذھب کے نام پر
فرقوں کی تعداد میں اضافہ کرادو
یہ ہیکل یہ کعبہ، یہ کلیساء یہ
پاپا
یہ سب کی ہے پوجا، سب کو جگہ دو
مسجدیں بنادو، مندر سجادو
کھولو سیناگوگ، کلیساء بڑھادو
یو۔این۔او۔ کو مت توڑو، ہمیں ویٹو
ہے کرنا
ضمیر کی عدالت کو بھلے تم سلادو
کالے نہیں انساں، گورے صرف انساں
انسانیت کی تفریق اور بڑھادو
مسجدیں بنادو، مندر سجادو
کھولو سیناگوگ، کلیساء بڑھا دو
مذھب نہیں ہے بوجھ انسانیت پر
اور بھی مذھب دنیا میں تم پھیلا دو
سرفراز بیگ ۱۹۹۷۔۰۹۔۰۱ لنڈن
میری کتاب پر پابندی تو نہ لگی لیکن
حکومت اور مذھب کے ڈر سے اس نظم کو نکال دیا گیا اس کی یاد میں میں نے یہ نظم انسانیت
کی دعا دوبارہ ایک نئے رنگ میں لکھی
No comments:
Post a Comment