کوشش
میں اپنے غم اس مٹی میں بوتا ہوں
چند خوشیاں اگانے کو
میں کئی خواب دیکھنے کے لیئے سوتا
ہوں
اس دنیا کے جگانے کو
اندھیری کالی راتوں میں میں روتا
ہوں
اجالوں میں دکھ چھپانے کو
میں اپنی زندگی میں بہت کچھ کھوتا
ہوں
چند پرانی یادیں بھلانے کو
میں زندہ ہوتا ہوں کہ مردہ ہوتا
ہوں
چھوڑو اس جی کے جلانے کو
سرفراز بیگ ۱۹۹۷۔۰۸۔۲۸ لنڈن
No comments:
Post a Comment