تمھاری یاد
تمھاری یاد
جیسے ویرانے میں آبادی
تمھاری یاد
جیسے صحرا میں نخلستان
تمھاری یاد
جیسے پیاسے کو پانی
تمھاری یاد
جیسے لیلیٰ کو مجنوں
تمھاری یاد
جیسے بھوکے کو روٹی
تمھاری یاد
جیسے بچے کو ماں
تمھاری یاد
جیسے مریض کو طبیب
تمھاری یاد
جیسے اندھے کو آنکھیں
تمھاری یاد
جیسے گونگے کو زبان
تمھاری یاد
جیسے بیروزگار کو سفارش
تمھاری یاد
سرفراز بیگ ۱۹۹۷۔۱۱۔۱۳ لنڈن
چند اشعار
گر میرا عشق سچا ہے تو
تم میری ہو کے رہو گی
اگر میں غم جھیلوں گا
تو تم دکھ سہو گی
No comments:
Post a Comment