شادی
نہ ٹوٹتا قمیص کا بٹن
نہ قفسِ جانا میں ہوتے
نہ ہوتا غمِ معصومان
نہ ان کے پوتڑے دھوتے
نہ سالے میاں کا مسئلہ ہوتا
نہ ابا سْسر ہوتے
نہ فکرِ معاش ہوتا
نہ اِک زندہ انسان کھوتے
نہ بچیاں نہ بچے ہوتے
نہ پوتیاں نہ پوتے ہوتے
لیکن شادی بھی اِک خوشی ہے
ورنہ خوشیاں کہاں ڈھوتے
No comments:
Post a Comment