Saturday, June 29, 2013

tadreed, sarfraz baig, achi lagti hay, تجرید، سرفراز بیگ، اچھی لگتی ہے









تجرید

اْس کی کی آنکھ میں دیکھا کاجل
کیوں گلہ کروں کہ گرانی ہے

ہر سال فیل ہوجاتے ہیں
ہمیں دوستی بھی تو نبھانی ہیں

دین بھی، دنیا بھی ،رشوت بھی ہے
یہ برائی نہیں مال پانی ہیں

اب عاشقوں کو جوتیاں نہیں پڑتیں
یہ اِک رسم بہت پرانی ہے

اپنی غیرت کے مقرر ہیں یاں معیار
مفاد اپنے میں غیرت کس نے جانی ہے

سرفراز بیگ ۱۹۹۲۔۰۳۔۰۶ راولپنڈی




No comments:

Post a Comment