Thursday, September 5, 2013

آنسو، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، aanson, achi lagti hay, sarfraz baig




آنسو

میری آنکھوں میں تیرتے ہیں آنسو ایسے
جیسے تیرتا ہو پارا

لگتا ہے کہ چھلکے کہ ابھی چھلکے
غم مٹ جائے گا سارا

میں جو نم ناک سی آنکھیں لیئے گھومتا ہوں
لوگ کہتے ہیں جانے کس غم کا ہے مارا

تھمتے ہی نہیں رکتے ہی نہیں
میں تو رو رو کے بھی ہارا

سرفراز بیگ۔۲۰۰۲۔۱۰۔۳۰ اریزو، اٹلی


No comments:

Post a Comment