Wednesday, September 4, 2013

زنداں، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، zandan, achi lagti hay, sarfraz baig


زنداں

صعوبتیں قید وبند کی
اس پے گزر گئیں
اس زنداں میں
قفس میں
ایسا لگتا تھا
در و دیوار گریہ کر رہے ہیں
اور دیواروں پے دیو زاد سائے
رقص کررہے ہیں
اور کبھی کبھی ایسا لگے
جیسے دیواریں اس کی طرف آرہی ہیں
اور اسے اپنی سانس رکتی ہوئی محسوس ہوتی ہے
چلتے پھرتے مردہ انسان
قبرستان کا منظر پیش کرتے ہیں
قید و بند سے بڑھ کے
ضمیر کی عدالت تلخ ہے
اپنی نظر میں گرنا
آسماں کی بلندیوں سے گرنے سے بڑھ کے ہے
قفس سے
زنداں سے وہ آزاد ہوا
اور کھلی فضاء میں
سکھ کا سانس لیا
لیکن ضمیر کی عدالت سے
کبھی آزادی نہ ملے گی
جب تک کہ سانس ہے
صعوبتیں قید و بند کی
اس پے گزر گئیں

سرفراز بیگ۔۔۱۹۹۹۔۱۰۔۰۶ راولپنڈی




No comments:

Post a Comment