Thursday, September 5, 2013

switzerland, acgi lagti hay, sarfraz baig, سوئٹزرلینڈ، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ





سوٹزرلینڈ

تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگا
جوایک شام چرائی تمہیں برا کیوں لگا

تمہارے شہر میں کتنے ہی چمن ہیں
لیکن مجھے اپنا وطن ہرا بھرا کیوں لگا

تمہارے شہر میں بادل زمیں کو چھوتے ہیں
لیکن مجھے نیلا آسماں، تاروں بھرا کیوں لگا

تمہارے شہر میں مخملی فرش ہیں جابجا
مجھے پاؤں دھرتے ہی کھردراکیوں لگا

تمہارے شہر میں دلفریب جھیلوں کا پانی
کنارے کو چھوتے ہی ڈرا ڈرا کیوں لگا

تمہارے شہرکی اپسرائیں دل موہ لیتی ہیں
مجھے ان کا چہرہ یاسیت بھرا کیوں لگا

تمہاری شہر کے ناچ گھروں میں تھرکتی ناریاں
ان کا چہرہ سرخی اور غازے میں چھپا کیوں لگا


تمہارے شہر کی گلیوں میں چہل پہل دیکھ کر
مجھے ہر شخص مسائل میں گھرا کیوں لگا

تمہارے شہر میں سب سکوں کی تلاش میں ہیں
یہی سکوں ہے تو ہر شخص مرا مرا کیوں لگا

تمہارے شہر کی بل کھاتی ریل کی پٹڑیاں
مجھے شہرمیں سانپ سا دھرا کیوں لگا

تمہارے شہرسے سوچتا ہوں اب چلا جاؤں
اک شام کے سوا سب اوپرا اوپرا کیوں لگا

سرفراز بیگ ۔۲۰۰۲۔۰۷۔۰۳ ونٹرتھور، سوٹزرلینڈ





No comments:

Post a Comment