Monday, September 2, 2013

mehsos karta hon, achi lagti hay, sarfraz baig, محسوس کرتا ہوں، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ



محسوس کرتا ہوں

میں اپنے تن پے تمھارے ہاتھوں کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنے ذہن میں تمھاری سوچوں کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنے راستوں میں تمھارے پیکر کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنی باتوں میں تمھاری باتوں کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنی چاہت میں تمھاری چاہت کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنے پسینے میں تمھاری خوشبو کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنی سسکیوں میں تمھاری آہوں کو
محسوس کرتا ہوں


میں اپنی مسکراہٹ میں تمھاری ہنسی کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنی چتون میں تمھارے آنسوَن کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنے شعروں میں تمھاری غزلوں کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنے اکیلے پن میں تمھاری تنہائی کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنی غلطیوں میں تمھارے نقصان کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنے دل میں تمھاری سانسوں کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنے انگ انگ میں تمھارے لمس کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنی دنیا میں تمھاری امید کو
محسوس کرتا ہوں

میں اپنی دھڑکنوں میں تمھاری دھک دھک کو
محسوس کرتاہوں

میں اپنے نام میں تمھارے نام کو
محسوس کرتا ہوں

سرفراز بیگ ۱۹۹۸۔۰۴۔۱۸ لنڈن


No comments:

Post a Comment