Wednesday, September 4, 2013

پیوندکاری، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، pewandkari, achi lagti hay, sarfraz baig




پیوندکاری

جوگزر گیا اسے بھول جا
جو گزر رہا اسے یاد رکھ

جونہ مل سکااسے بھول جا
جومل رہا اسے یاد رکھ

جو دکھ تجھے ملا، اسے بھول جا
جو خوشی تیرے پاس ہے، اسے یاد رکھ

جو تھیں دوریاں انہیں بھول جا
ان قربتوں کو یاد رکھ


وہ جوخواب تھے انہیں بھول جا
ان حقیقتوں کو یاد رکھ

وہ جوشک شبہے تھے انہیں بھول جا
جو اعتماد ہے اسے یاد رکھ

جو تھی قنوطیت، اسے بھول جا
جو ہے رجائیت اسے یاد رکھ

جو خزائیں تھیں انہیں بھول جا
جو یہ بہار ہے اسے یاد رکھ

جو چلا گیا اسے بھول جا
جو ملے تجھے اسے یاد رکھ

جو تھی دشمنی اسے بھول جا
جو ہے دوستی اسے یاد رکھ

جو اتیت تھا اسے بھول جا
جو یہ حال ہے اسے یاد رکھ

جو ناکامیاں تھیں انہیں بھول جا
جو یہ کامیابیاں ہیں انہیں یاد رکھ

قفس کی صعوبتیں انہیں بھول جا
اس کے بدل جوانعام ہے، اسے یاد رکھ

تو کرے گا کیا یہ تو بھول جا
جو تو کررہا ، اسے یاد رکھ

جو شاعر تھا تو کبھی ، بھول جا
یہ جو عشق ہے اسے یاد رکھ

سرفراز بیگ۔۔۱۹۹۹۔۱۱۔۰۵ راولپنڈی

No comments:

Post a Comment