Thursday, September 5, 2013

mein jab aon ga, achi lagti hay, sarfraz baig, میں جب آؤں گا، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ





میں جب آؤں گا

میں جب آؤں گا تو سینے سے لگا لوں گا تمہیں
اور قسمت کی لکیروں سے چرالوں گا تمہیں

ہر جنم میں چھن جانے کا ڈر رہتا ہے
اب کے جنموں کے لیئے اپنا بنالوں گا تمہیں

تم مجھ سے ناراض ہو ، برھم ہو، نالاہو
مجھے یقین ہے ملتے ہی منالوں گا تمہیں

سرفراز بیگ۔ ۲۰۰۳۔۰۵۔۱۹ اریزو، اٹلی



No comments:

Post a Comment