Wednesday, September 4, 2013

pehli mulaqat, achi lagti hay, sarfraz baig, پہلی ملاقات، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ


پہلی ملاقات

ددنوں نے ملنے کا وعدہ کیا
ساتھ مل بیٹھنے کا ارادہ کیا

کروٹیں بدلتے گزاری تھی رات
ہزار راتوں پر بھاری تھی یہ رات

دونوں منزل کی طرف روانہ ہوئے
اور ملنے کو شانہ بشانہ ہوئے

ملاقات بھی کتب خانے میں
عجب چیز تھی اس زمانے میں

اک آدم سر دھرے بیٹھا تھا
پریشاں سب سے پرے بیٹھا تھا

اک پری وش اٹھلاتی داخل ہوئی
دنیا و مافیہا سے غافل ہوئی

پری وش کی آدم پے نظر جوپڑی
رہی وہ ونہی پے کھڑی کی کھڑی

آداب و تسلیمات ہونے لگے
پھر باتوں میں محو ہونے لگے

گلے بھی ہوئے شکوے بھی ہوئے
اک دوسرے سے جھگڑے بھی ہوئے

کبھی روٹھتی تومناتا تھا وہ
جو وہ روٹھتا تو مناتی تھی وہ

باتوں میں دونوں کو کیا تھا پتا
کہ گھڑی پے اس وقت کیا ہے بجا

آدم جو رخصت طلب پھر ہوا
پری وش کا حال عجب پھر ہوا

کیوپڈ نے دونوں کو گھائل کیا
عمر بھر ساتھ رہنے کو مائل کیا

سرفراز بیگ۔۔۱۹۹۹۔۰۹۔۰۹ راولپنڈی




No comments:

Post a Comment