Thursday, September 5, 2013

سپنے، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، sapnay, achi lagti hya, sarfraz baig



سپنے

کل رات میرے سپنے میں آئی
مجھ سے لپٹ گئی
میرا منہ چوم لیا
میں نے کہا
کسی نے دیکھ لیا
تو کیا کہے گا
تو کہنے لگی
کہتا رہے، مجھے اچھا لگتا ہے
اک رات میرے سپنے میں آئی
اور مجھے ڈانٹنے لگی
مجھ سے لڑ جھگڑ کے روٹھ گئی
میں نے کہا
کسی کو پتا چل گیا
تو کیا کہے گا
تو کہنے لگی
میری بلا سے، مجھے اچھا لگتا ہے
اکثر میرے سپنوں میں آتی ہے
راتوں کی نیند اڑاتی ہے
دن کا چین چھین لیتی ہے
میں جو کہتا ہوں
زندگی کو پتا چلے گا
تو کیا کہے گی
تو کہنے لگی
مجھے زندگی سے کیا، مجھے سپنوں میں آنا اچھا لگتا ہے

سرفراز بیگ۔۔۲۰۰۲۔۰۴۔۳۰ اریزو اٹلی

No comments:

Post a Comment