Thursday, September 5, 2013

ناچتے گاتے، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، nachtay gatay, achi laiggti hay, sarfraz ba




ناچتے گاتے، ہنستے مسکراتے لوگ

ناچتے گاتے، مسکراتے لوگ اداس ہوا کرتے ہیں
کس خوبصورتی سے بھیس بدل کر آپ کے پاس ہوا کرتے ہیں

اپنے اندر کی خامشی کو بظاہر شور میں بدل کر
خود کو ڈھارس بندھاتے ہیں، آپ اپنی آس ہوا کرتے ہیں

اپنے غم ، دکھ درد کو کسی پے ظاہر نہ ہونے دیں
ان کی عظمت کو سلام، ایسے لوگ بڑے خاص ہوا کرتے ہیں

بیٹھ کر منبر پر چند ٹکوں کی خاطر تقریر کرنے والے
ایسے واعظ وہ پھول ہیں، جو بن باس ہوا کرتے ہیں

نامکمل سرفراز بیگ۔۔۲۰۰۳۔۰۷۔۲۵ اریزو، اٹلی





No comments:

Post a Comment