Thursday, September 5, 2013

haq ada ho giya, achi lagti hay, sarfraz baig, حق ادا ہوگیا، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ


حق ادا ہوگیا

تم سمجھتے ہو
پانچ نمازوں اور چند سجدوں سے
اس کا حق ادا ہوگیا
تم تو اس پیڑ کا حق ادا نہیں کرسکتے
جو کڑی دھوپ میں جل کے
دھوپ کی تمازت کو اپنی رگوں میں سمو کے
تمہیں گھنی چھاؤں فراہم کرتا ہے
اس کا حق تو بہت دور کی بات ہے

تم سمجھتے ہو
ہر اتوار کو گرجے جاکر میسmass اور ویسپر سے
اس کا حق ادا ہوگیا
تم تو اس شمع کا حق ادا نہیں کرسکتے
جو اپنے جسم کو جلا کر
چشم تر سے دامن تر تلک جلتی ہے
اور تمہیں روشنی میسر کرتی ہے
اس کا حق تو بہت دور کی بات ہے

تم سمجھتے ہو
سیناگوگ میں جاکر عبادت کرکے
اس کا حق ادا ہوگیا
تم تو اس گندم کے دانے کا حق ادا نہیں کرسکتے
جو مٹی میں مل کر اپنی ہستی کو مٹا کر
بیج، پودا، بالیاں، پسنا، گندھنا اور روٹی بن کر تمھاری بھوک مٹانا
تمہیں نئے دن کے لیئے چاک و چوبند کرنا
اس کا حق تو بہت دور کی بات ہے

تم سمجھتے ہو
مندر میں مورتیوں کی پوجا کرکے
اس کا حق ادا ہوگیا
تم تو ان پھولوں کا حق ادا نہیں کرسکتے
جو بنا تفریق کے تمہیں خوشبوؤ مہیاء کرتے ہیں
مسجد، مندر، گرجا، سیناگوگ، خوشی ،غمی اور دیگر تقریبات میں
موقعے کی مناسبت سے تمہارے استعمال میں آتے ہیں
اس کا حق تو بہت دور کی ہے

سرفراز بیگ۔۔۲۰۰۲۔۰۸۔۱۷ ونٹرتھور، سوٹزرلینڈ

No comments:

Post a Comment