Monday, September 2, 2013

میں تم سے پیار کرتی ہوں، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، mein tum say piyar karti hun, achi lagti oy, sarfraz baig


میں تم سے پیار کرتی ہوں

ٹھنڈی ہوا کے جھونکے
جب پیڑوں سے ٹکراتے ہیں
اک عجب سی آواز پیدا ہوتی ہے
میں تم سے پیار کرتی ہوں

سمندر کی لہریں
جب کناروں سے ٹکراتی ہیں
اک عجب سی آواز پیدا ہوتی ہے
میں تم سے پیار کرتی ہوں

آسماں پے اڑے پرندے
آپس میں سرگوشیاں کرتے ہیں
کچھ اس طرح سمجھ آتا ہے کہ کوئی کہے
میں تم سے پیار کرتی ہوں

بادلوں کے ٹکڑے
آسماں پے آوارہ گھومتے ہیں
اور کچھ اس طرح لکھتے جاتے ہیں
میں تم سے پیار کرتی ہوں



برسات کے دنوں میں
جب برکھا برستی ہے
کچھ اس طرح جلترنگ بجتی ہے کہ کوئی گائے
میں تم سے پیار کرتی ہوں

چودھویں کا چاند
جب سارے عالم کوروشن کرتا ہے
اس کی ٹھنڈی روشنی کہتی ہے
میں تم سے پیار کرتی ہوں

سرفراز بیگ، ۱۹۹۸۔۰۴۔۲۲ تا ۱۹۹۸۔۰۴۔۲۳ لنڈن

No comments:

Post a Comment