Monday, September 2, 2013

تصویر ۲، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، tasweer 2, achi lagti hay, sarfraz baig




گفت و شنید

رات تصویر سے تمہاری
گفت و شنید ہوتی رہی

شکوے بھی کیئے، گلے بھی کیئے
گفت و شنید ہوتی رہی

تمہاری مجبوریاں سنتا رہا
گفت و شنید ہوتی رہی

تم قیدِ تنہائی میں ہو
گفت و شنید ہوتی رہی

تم اک با حیاء لڑکی ہو
گفت و شنید ہوتی رہی

ہماری آشنائی پاک ہے
گفت و شنید ہوتی رہی

ایک بھول کی اتنی بڑی سزا
گفت و شنید ہوتی رہی

وقت کا سمندر ہے کاٹنا
گفت و شنید ہوتی رہی

رات تصویر سے تمہاری
گفت و شنید ہوتی رہی

پیار اعتماد کا نام ہے
گفت و شنید ہوتی رہی

تمہاری سیرت و صورت اچھی ہے
گفت و شنید ہوتی رہی

موت ہی جدا کرے تو کرے
گفت و شنید ہوتی رہی

تمہاری آنکھیں نم تھیں
گفت و شنید ہوتی رہی

میرا وعدہ ہے میں آؤں گا
گفت و شنید ہوتی رہی

سرفراز بیگ ، ۱۹۹۸۔۰۴۔۲۵ لنڈن

No comments:

Post a Comment