Monday, September 2, 2013

شکایت، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، SHIKAYAT, ACHI LAGTI HAY, SARFRAZ BIG


شکایت

تم سے اچھے تو یہ بادل ہیں
میرے ساتھ ساتھ تو چلتے ہیں

تم سے اچھاتو آفتاب ہے
روز مجھے اپنی کرنیں تو پہنچاتا ہے

تم سے اچھا تو یہ ماہتاب ہے
مجھے اپنی ٹھنڈی چاندنی تو دیتا ہے

تم سے اچھے تو تمہارے خط ہیں
میرے پاس ملنے تو آتے ہیں

تم سے اچھی تو تمہاری تصویر ہے
روز مجھ سے باتیں تو کرتی ہے

تم سے اچھی تو تمہاری یادیں ہیں
مجھے سارا دن کھویا کھویا تو رکھتی ہیں

تم سے اچھا تو تمہارا پیار ہے
میں سارا دن اس کے نشے میں تو رہتا ہوں


تم سے اچھا تو تمہارا غم ہے
میرے سینے ہر وقت پلتا تو رہتا ہے

تم سے اچھی تو تمہاری باتیں ہیں
جنھیں یاد کرکے میں ہنستا اور روتا رہتا ہوں

تم سے اچھی تو تم خود ہو
تم ہو تو ، یہ سب کچھ ہوتا رہتا ہے

سرفراز بیگ۔ ۱۹۹۸۔۰۷۔۲۴ لنڈن


No comments:

Post a Comment