Monday, September 2, 2013

gar tum ko piyar ho jaye, achi lagti hay, sarfraz baig,گر تم کو پیار ہوجائے، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ


گر تم کو پیار ہوجائے

کسی سے آنکھ لڑ جائے، کسی سے پیار ہوجائے
پریشان حال رہتے ہو، گر تم پیار ہوجائے

زمانے کو پتا چل جائے، بدنام نہ ہوجائیں
پریشاں حال رہتے ہو ، گر تم کو پیار ہوجائے

خطوں سے دل بہلاتے ہو، تصویروں میں کھو جاتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

راتوں کو سو نہیں سکتے، دن کو چین نہیں پاتے
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

درختوں پے نام لکھتے ہو، کتابوں میں پھو ل رکھتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

خود ہی خواب بنتے ہو، تعبیریں بناتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

کبھی تم دکھ سہتے ہو، کبھی خوشیاں مناتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

پیڑوں سے باتیں کرتے ہو، پھولوں سے احوال کہتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

رسیدیں سنبھال رکھتے ہو، ٹکٹ بھی پاس رکھتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو ، گر تم کو پیار ہوجائے

کبھی گانے سنتے ہو، غزلوں سے دل بہلاتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

فون پے باتیں کرتے ہو، باتیں کرنے والی بھول جاتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

جینے کے وعدے کرتے ہو، مرنے کی قسمیں کھاتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

سارا شہر جانتا ہے، جسے تم راز رکھتے ہو
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

کہیں ایسا نہ ہوجائے، کہیں ویسا نہ ہوجائے
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

کوئی ہم راز ہوجائے، کوئی ناقد بھی ہوجائے
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

کوئی سہانا خواب ہوجائے، کوئی خوبصورت خیال ہوجائے
پریشاں حال رہتے ہو، گر تم کو پیار ہوجائے

سرفراز بیگ۔۔ ۱۹۹۸۔۰۵۔۱۶ لنڈن

No comments:

Post a Comment