Thursday, September 5, 2013

تم یہ کہتے ہو، اچھی لگتی ہے، سرفراز بیگ، tum yeh kehtay ho, achi lagti hay, sarfraz baig



تم یہ کہتے ہو

تم یہ کہتے ہو
سب تمھارا ہے ہمارا نہیں
کیا یہی ہے جو تمھارا نہیں ہمارا ہے

تم یہ کہتے ہو
دہشت گردی ہماری ہے تمھاری نہیں
کیا یہی انصاف ہے جو تم کرو وہ ہمارا ہے

تم یہ کہتے ہو
افغانستان میں دہشت گردی ہے ،تو فلسطین میں کیا ہے
تم کرو ظلم تو ٹھیک ، کہتے ہو قانون ہمارا ہے

تم یہ کہتے ہو
دہشت گردوں نے گرادی جڑواں عمارت
کیا ہیرو شیما و ناگاساکی کا ظلم بھی ہمارا ہے

تم یہ کہتے ہو
طالب بڑے دہشت گرد القائدہ بڑے ظالم
کس نے بنایا طالب، طالب تمھارا ہے کہ ہمارا ہے

تم یہ کہتے ہو
ہم ہیں بڑی طاقت، زیادہ حق ہمارا ہے
کشمیر، فلسطین، کوسوا سے ہمیں کیا لینا، ویٹو کا حق ہمارا ہے

تم یہ کہتے ہو
جو چھپ گیا بڑا ظالم ہے وہ
تم تو جانتے ہو وہ کہاں ہے۔وہ تمھارا ہے کہ ہمارا ہے

تم یہ کہتے ہو
"IN GOD WE TRUST" اور ہم کہتے ہیں انشاء اللہ
اب دیکھنا ہے کہ خدا تمھارا ہے یا ہمارا ہے

سرفراز بیگ ۲۰۰۲؍۰۸؍۰۸ کیفے روجکا، ونٹرتھور سوئٹزرلینڈ

No comments:

Post a Comment